کسی کمرہ میں کالی اور سفید چیزیں ہوں تو جب تک اندھیرا ہے وہ اندھیرے میں گم رہیں گے۔ مگر روشنی جلاتے ہی کالی چیز کالی اور سفید چیز سفید دکھائی دینے لگے گی۔
یہی حال اللہ کی طرف سے اٹھنے والی دعوت نبوت کا ہے۔ یہ خدائی روشنی جب ظاہر ہوتی ہے تو اسکے اجالے میں ہدایت اور ضلالت صاف صاف دکھائی دینے لگتی ہیں۔ نیک عمل کیا ہے اور اس کے ثمرات کیا ہیں۔ برا عمل کیا ہے اور اس کے ثمرات کیا ہیں، سب کھل کر ٹھک ٹھیک سامنے آجاتا ہے۔
مگر جو لوگ اپنے آپ کو حق کے تابع کرنے کے بجائے حق کو اپنا تابع بنائے ہوئے تھے، وہ اس صورت حال کو دیکھ کر گھبرا اٹھتے ہیں۔ انکا چپا ہوا حسد اور گھمنڈ زندہ ہو کر ان کو اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے۔ خدائی آئینہ میں اپنی چہرہ دیکھتے ہی ان کی منفی نفسیات ابھر آتی ہیں۔ ان کے اندرونی تعصبات ان کے حواس پر اس طرح چھا جاتے ہیں کہ آنکھ، کان، زبان رکھتے ہوئے بھی وہ ایسے ہوجاتے ہیں گویا کہ وہ اندھے ہیں، وہ بہرے ہیں، وہ گونگے ہیں۔ اب وہ نہ تو کسی پکارنے والے کی پکار کو سن سکتے ہیں، نہ اس کی پکار کا جواب دے سکتے ہیں نہ کسی قسم کی نشانی سے رہنمائی حاصل کرسکتے ہیں۔ ان کے لیے صحیح رویہ یہ تھا کہ وہ پکارنے والے کی پکار پرغور کرتے۔ مگر اس کے بجائے انہوں نے اس سے بچنے کا سادہ سا علاج یہ دریافت کیا ہے کہ اس کی بات کو سرے سے سنا ہی نہ جائے، اس کو کوئی اہمیت ہی نہ دی جائے۔
اسی طرح ایک اور نفسیات ہے جو حق کو قبول کرنے میں رکاوٹ بنتی ہے۔ یہ ڈر کی نفسیات ہے۔ بارش اللہ تعالیٰ کی ایک بہت بڑی نعمت ہے۔ مگر بارش جب آتی ہے تو اپنے ساتھ کڑک اور گرج بھی لے آتی ہے جس سے کمزور لوگ ہیبت کھا جاتے ہیں۔
اسی طرح جب اللہ کی طرف سے حق کی دعوت اتھتی ہے تو ایک طرف اگر وہ انسانوں کے لیے عظیم کامرانیوں کا امکان کھولتی ہے تو دوسری طرف اس میں کچھ وقتی اندیشے بھی دکھائی دیتے ہیں۔ اس کو مان لینے کی صورت میں اپنی بڑائی کا خاتمہ، زندگی کے بنے بنائے نقشہ کو بدلنے کی ضرورت، رواجی ڈھانچہ سے ٹکراؤ کے مسائل ہیں اور کبھی تذبذب کے ساتھ چند قدم آگے بڑھتے ہیں۔ مگر یہ احتیاطیں ان کے کچھ بھی کام آنے والی نہیں ہیں۔ کیونکہ خدائی پکار کے لیے اپنے کھلے دل سے پیش نہ کرکے وہ زیادہ شدید طور پر اپنے کو خدا کی نظر میں قابل سزا بنا رہے ہیں ۔
(تذکیر القرآن ، تفسیر سورۃ البقرۃ آیت 17 تا 20، مولانا وحید الدین خاں)
یہ بھی پڑھیں :
قرآن مجید میں مذکور شرپسند کفار کے نام اور القاب
یہ بھی پڑھیں :
قرآن مجید میں مذکور شرپسند کفار کے نام اور القاب