قرآنی سورتوں کے بارے میں سید قطب شہید ؒ کے احساسات

" قرآن مجید کی ہر سورہ علیحدہ شخصیت کی مالک ہے ۔ ہر سورہ کے اپنے خد وخال ہیں ۔ ہر ایک کا ایک متعین اسلوب اور ایک خاص دائرہ کار ہے ۔ ہر سورہ کا ایک متعین موضوع اور خاص ہدف ہو تا ہے ہرسورہ اپنے موضوع اورہدف کو لیکر آگے بڑھتی ہے اور اپنے مخصوص راہوں سے گزرتی ہوئی اپنے ہدف اور مقصد تک پہنچتی ہے اور قاری کو بھی پہنچاتی ہے ۔
قرآن مجید کی تمام سورتوں کا حال باکل انسانوں کی طرح ہے ۔ اگرچہ تمام انسان ایک ہیں ۔ لیکن ہر انسان کے خد وخال دوسرے سے جدا ہیں ۔ ہر ایک کے انسانی خصائص مختلف ہیں ۔ ہر ایک کے جسمانی ساخت اور بناوٹ مختلف ہے ۔ پھر شخصیت کے اعتبار سے انسانوں کے مختلف نمونے ہیں ۔ بعض کے درمیان معمولی اختلاف ہوتا ہے اور بعض ایک دوسرے سے اس قدر مختلف ہوتے ہیں کہ بنیادی اور عام انسانی خصوصیات کے سوا ان کے درمیان کوئی قدر مشترک نہیں ہوتی ۔ میں قرآن کو اسی انداز میں سمجھنے کا عادی ہوں ، قرآن کے بارے میں یہی میرا احساس ہے،قرآن کے ساتھ میرا طویل تعلق ، ممارست ، اور محبت کی وجہ سے میں قرآن سے اسی احسا س کے ساتھ معاملہ کرتاہوں ۔ اور تمام سورتوں میں غور وفکر کے بعد میں نےہر سورہ کا مزاج اس کا رجحان اور اس کے خدوخال کو باکل علیحدہ متعین کیا ہے ۔
یہی وجہ ہے کہ مجھے قرآن مجید کی سورتوں کی شکل میں مختلف نمونے نظر آتے ہیں ۔ اور میں نے ہر سورہ کے ساتھ ذاتی تعلق کی وجہ سے ایک خاص لگاؤ پیدا کرلیا ہے اور ہر سورہ کے ساتھ اس ذاتی لگاؤ اور ممارست کی وجہ سے مجھے نظر آتا ہے کہ اس کے خدوخال دوسرے سورتوں سے مختلف ہیں اور اس کے رجحانات بھی دوسرے سورتوں کے مقابلے میں مختلف ہیں ۔ قرآن مجید کی سورتوں کے ساتھ میرا تعلق بالکل اسی طرح ہے جس طرح کسی انسان کا مختلف دوستوں کے ساتھ تعلق ہو تا ہے ۔ ان میں سے ہر ایک دوست ہو تا ہے ۔ سب کے ساتھ لگاؤ اور محبت ہوتی ہے۔ سب محبوب ہوتے ہیں سب قیمتی متاع کا درجہ رکھتے ہیں لیکن ہر ایک کے ساتھ انسان کا دل عجیب رنگ ڈھنگ اختیار کر تا ہے ہر ایک کے ساتھ وہ ایک الگ خوشی محسوس  کرتا ہے ۔ ہر ایک کے ساتھ الگ الگ تاثرات اور جذبات ہوتے ہیں اور ہرایک کے ساتھ برتاؤ اور مذاق علیحدہ ہو تا ہے ۔ جب انسان ایک سورہ کے اندر داخل ہو تا ہے تو اس کے اول سے آخر تک ایک سفر ہوتا ہے ۔ اس سورہ کی دنیا اور اس کے مناظر دوسری سورتوں سے الگ ہو تے ہیں ۔ تصورات اور حقائق مختلف ہوتے ہیں ۔ اشارات اور قراردادیں مختلف ہوتی ہیں ، ہر سورہ نفس انسانی میں غوطے لگاکر موتی نکال لاتی ہے ، ہر سورہ میں نئے نئے مناظر پیش کئے جاتے ہیں حتی کہ ہر سورہ کا سفر ایک نئی دنیا کا سفر ہو تا ہے اور اس سفر کی منزل اور نشانات متعین ہوتے ہیں ۔
( فی ظلال القرآن : سورہ اعراف )