عربی زبان سے ہمارا رشتہ


قیام پاکستان کے بعد برصغیر کے مسلمانوں کا رشتہ عربی زبان اور عربوں سے زیادہ مٖضبوط ہو ا ۔ عربی زبان مسلمانوں کی مشترکہ مذہبی میراث ہے جو قیامت تک مسلمانوں میں منتقل ہو تی رہے گی ۔ اس وقت مسلمانوں کا بڑا حصہ وہ ہے جو عربی زبان بولتا اور سمجھتا تو کم ہے مگر اس سے محبت میں کوئی کمی نہیں ۔اس سے وہ اس طرح محبت کر تے ہیں جس طرح عرب۔ اس سے ان کا تعلق اسی طر ح ہے جس طرح اہل زبان کا ۔ ان کے نام ،ان کی عبادت، ان کی مذہبی رسم رواج کے نام سب عربی میں ہیں ۔ پاکستان کی قومی زبان اردو ہے ۔ جس کا رسم الخط عربی ہے ۔ اردو میں کثیر تعداد میں عربی الفاظ شامل ہیں ۔ عربی زبان ماہرین لسانیات کے مطابق قدیم ترین زندہ زبان ہے ۔ دنیا کی زندہ زبانوں میں اس سے زیادہ عمر رسیدہ زبان کوئی نہیں ۔ عربوں کی آبادی " ام القری" میں آج بھی ہے ۔ اس ام القری کے باشندوں کی مادری زبان اب بھی عربی ہے ۔ "اول بیت وضع للناس " کا اشارہ اس زبان کی امومت ،اصلیت کو مزید تقویت دیتی ہے ۔ اس سے عربی زبان ام القری(آبادی کی ماں) کی ام الالسنہ(زبانوں کی ماں) ہونے میں کوئی شک باقی نہیں رہتا ۔