قرآن مجید میں شرپسند کفار کے نا م اور القاب

1ـ فِرْعَوْن: شاہان ِمصر  کا  لقب تھا ۔ قرآن میں اس فرعون کے کردار کا  ذکر ہو ا    کہ ایک فرعون نے موسی ٰ کی پیدائش سے پہلے بنی اسرائیل کے  ہزاروں بچے قتل کرادیے ۔کیونکہ نجومیوں نے پیشین گوئی کی تھی کہ بنی اسرائیل کا  ایک بچہ بڑا ہو کر اس کی حکومت کا تختہ الٹ دے گا ۔ اس کے باوجود موسی ؑ کی اللہ تعالی نے حفاظت  زریعہ خود فرعون اور اس کی بیوی بن گی ۔ آخر میں فرعون اپنے لشکر سمیت بحیرۂ قلزم میں غرق ہوا ۔ اس کی لاش  ہمیشہ کی عبرت کا سامان بن گی ۔ وہ آج تک مصری میوزیم میں محفوظ ہے ۔ 

 2ـ  هَامَان : فرعون کا وزیر ۔ حضرت موسی ؑ    نے جب فرعون کو دین کی دعوت دی تو اس نے ہامان سے کہا کہ اے ہامان " ذرا اینٹیں پکواکر میرے لے ایک اونچی عمارت تو بنوا ، جس پر چڑھ کر میں موسی ٰ کے خدا کو دیکھ سکوں "
2_ قَارُوْن : ۔ موسی ٰ ؑ کا چچیرا بھائی اور موسی ٰ ؑ اور ہا رون  ؑکے بعد تورات کا سب سے پڑا عالم تھا ۔ بے انتہا  مال ودولت کا مالک تھا ۔ موسی  ٰ علیہ  السلام نے زکوۃ  کا مطالبہ کیا تو یہ با ت اسے نا گوار گزری ۔  اس کا کہنا تھا کہ یہ دولت اسے اس کی محنت اور تجربہ کی بنا پر حاصل کی ہے ۔ اس پر وہ فرعونیوں سے مل گیا ۔ اس جرم پر اللہ نے اس کو اور اس کے تمام خزانوں کو زمین میں  دھنسا دیا ۔
 3_ سَامِرِي ۔ بنی اسرائیل کو گوسالہ پرستی کی دعوت دینے والا ۔جب موسی  ؑ کوہ طور پر چالیس روز کیلے گیے سامری نے سونے کا بچھڑا بناکر لوگوں کو اس کی پرستش کی دعوت دی ۔ لوگ اس کی اس سازش کا شکار ہوگئے اس پر اللہ نے اسکو اس کے ساتھیوں کو سخت سزا دی ۔
 4_ جَالُوْت : ۔ یہ نہایت ظالم بادشاہ تھا ۔ طالوت کی قیادت  میں حضرت داؤد  ؑ کے ہا تھوں قتل ہو ا ۔
6_ اَبُوْلَهَب : رسول اللہ ﷺ کا حقیقی چچا تھا ۔ اس کا رنگ سرخ تھا۔اس لیے لو گ اس کو ابو لھب کے لقب سے پکا ر تے ۔ (  لھب: شعلہ کو کہتے ہیں  ۔)

یہ بھی پڑھیئے :

شر پسندوں کی مثال