حقائق قرآنی


قرآن کریم کتاب حقائق ہے جن کی وضاحت اللہ رب العزت نے مختلف مثالوں ، واقعات ، دلائل اور تصورات کے ذریعے کی ہے ، تاکہ وہ انسان کے دل پر اتر جا ئے اور اللہ تعالی پر ایمان مظبوط تر ہو جائے ۔


ان حقائق میں سے ایک حقیقت " تقدیر" ہے : تقدیر کا مطلب ہے کہ کا ئنات میں سب کچھ اللہ کے فیصلے کے مطابق ہو رہا ہے ۔ کوئی امر اس کے فیصلے سے مستثنی نہیں ہے ۔ حدیث کے مطابق درخت سے کوئی پتہ بھی اس کے حکم کے بغیر نہیں گرتا ۔ قرآن میں ایک جگہتقدیر کی حقیقت کو حضرت یعقوب ؑ کے ایک واقعہ کے ضمن میں بیان کیا ،حضرت یعقوب ؑ نے اپنے بیٹوں کو مشورہ دیا تھا کہ عزیز مصر کے محل میں الگ الگ دروازہ سے داخل ہوں ، یقینا انہوں نے یہ فیصلہ اس لے کیا تھا تاکہ ان کے بیٹے نقصان سے بچ جا ئے ۔ لیکن اللہ کا فیصلہ ان کے فیصلے کے خلاف تھا جس کو حضرت یعقوب ؑ کے فیصلہ پر مسلط کیا پھر حضرت یعقوب ؑ اپنے فیصلہ کے مطابق کچھ نہیں کرسکے، بس وہ تو حضرت یعقوب ؑ کے دل کی ایک خواہش تھی جو انہوں نے پوری کی ۔ لیکن اس سے وہ اللہ کے فیصلہ کو ٹال نہ سکے ۔ اللہ رب العزت نے لوگوں کی توجہ اس حقیقت کی طرف دلائی ۔ اور یہ بھی فرمایا کہ (" ولكِنّ اَكْثَرَ النَّاسِ لاَيَعْلَمُوْنَ " ایت :68) لیکن اکثر لوگ اس( حقیقت) کو نہیں جا نتے ۔ 

اسی طرح حضر ت خضر ؑ اور موسی ؑ کا واقعہ بھی قرآن میں تقدیر الہی کی حقیقت کی وضاحت کر تا ہے ۔ اس طرح بہت سے واقعات، مثالیں اور دلائل مختلف کائناتی حقائق سے پردہ اٹھاتے ہیں ۔ اس طرح قرآن ہمارے لیے قابل فہم ہوجاتا ہے اور کائنات کے حقائق اور تقدیر الہی سے پردہ بھی ہٹ جاتا ہے ۔