114۔ سورۃ الناس : تعارف، مضامین اور مطالب کا تجزیہ ۔ مولانا امین احسن اصلاحی

سورہ کا عمود، سابق سے تعلق اور اس کے امتیازی پہلو
سابق سورہ…… الفلق…… کی تمہید میں ہم اس سورۃ کے موقع و محل اور اس کے عمود کی طرف بالا جمال اشارہ کرچکے ہیں۔ یہ سورۃ اس کی مثنیٰ ہے اس وجہ سے دونوں کے عمود میں کوئی بنیادی فرق نہیں ہے۔ جس طرح وہ تعوذ کی سورۃ ہے اسی طرح یہ بھی تعوذ کی سورۃ ہے۔ بس چند پہلو اس کے خاص ہیں جن کو نگاہ میں رکھنا ضروری ہے تاکہ اس کا امتیازی وصف سامنے رہے ۔
ایک یہ کہ اس سورۃ میں اللہ تعالیٰ کی پناہ اس کی ان صفات کے توسل سے چاہی گئی ہے جن کا تعلق براہ راست انسان سے ہے۔ اس وجہ سے اس کی اپیل نہایت مؤثر ہے۔ اپیل مؤثر تو سابق سورۃ کی بھی ہے لیکن اس پر استدلال کا پہلو غالب ہے۔ اس میں استدلال کا پہلو اگرچہ موجود ہے لیکن زیادہ نمایاں پہلو اس میں استرحام کا ہے ۔
دوسرا یہ کہ سابق سورۃ میں کئی آفتوں سے پناہ مانگی گئی ہے لیکن اس میں ساری توجہ صرف شیطان پر مرکوز کر دی گئی ہے جو درحقیقت تمام آفتوں کی جڑ اور توحید کا، جیسا کہ سابق سورۃ میں واضح ہوچکا ہے، ازلی دشمن ہے ۔
تیسرا یہ کہ سابق سورۃ میں شیطان کا حوالہ صرف اس کے ایک معروف کردار ……حسد …… سے آیا ہے لیکن اس سورۃ میں اس کی اصل تکنیک، اس کے دائرہ نفوذ و اثر، اس کی ذات اور برادری ہر چیز سے پردہ اٹھادیا گیا ہے تاکہ لوگ اپنے اس شاطر دشمن کو اچھی طرح پہچان لیں اور جن کمین گاہوں سے وہ حملہ آور ہوسکتا ہے ان سے ہوشیار رہیں۔ اس روشنی میں سورۃ کی تلاوت کیجیے ۔