100۔ سورۃ العادیات : تعارف، مضامین اور مطالب کا تجزیہ ۔ مولانا امین احسن اصلاحی

 سورہ کا مضمون اور ترتیب بیان
اس سورۃ میں انسان کے ناشکرے پن پر اس کی تنبیہ اور ملامت ہے۔ اس کو آگاہ فرمایا گیا ہے کہ اس دنیا میں وہ جو کچھ بھی حاصل کرتا ہے ان وسائل و ذرائع ہی سے حاصل کرتا ہے جو اللہ تعالیٰ نے اس کو بخشے ہیں لیکن وہ اس حقیقت کو بھول جاتا ہے جب سب کچھ خدا کی عنایت سے حاصل ہوا ہے تو اس پر خدا کے جو حقیقت کو بھول جاتا ہے کہ جب سب کچھ خدا کی عنایت سے حاصل ہوا یہ تو اس پر خدا کے جو حقوق عائد ہوتے ہیں ان کو ادا کرنا بھی واجب ہے۔ وہ نہ صرف یہ کہ خدا کا کوئی حق تسلیم نہیں کرتا بلکہ علانیہ اللہ تعالیٰ کی بخشی ہوئی قوتیں اور صلاحیتیں خود اسی کے خلاف استعمال کرتا ہے اور اس بات کی ذرا پروا نہیں کرتا کہ ایک ایسا دن بھی آنے والا ہے جس دن کوئی چیز بھی ڈھکی چھپی نہیں رہ جائے گی بلکہ سینوں کے راز تک بھی اگلوا لئے جائیں گے۔ اللہ تعالیٰ اپنے پورے علم کے ساتھ ہر ایک کا محاسبہ کرے گا اور ہر شخص کو جزا یا سزا دے گا ۔

گویا اس سورۃ کا اصل مضمون تو وہی ہے جو سابق سورۃ … الزلزال … کا ہے لیکن دونوں میں یہ فرق ہے کہ اس میں اس دن کی تصویر ہے جس دن یہ سب کچھ ہوگا اور اس سورۃ میں اس کی دلیل بیان ہوئی ہے جس کی واضحت ان شاء اللہ آگے آئے گی ۔

ترتیب بیان اس طرح ہے کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کے تصرف میں جو حیوانات دیئے ہیں ان میں سے خاص طور پر جنگی گھوڑوں کی ان جاں فشانیوں، جا بازیوں اور قربانیوں کا بطریق قسم حوالہ دیا ہے جو وہ اپنے آقا یعنی انسان کی اطاعت و خدمت کی راہ میں کرتے ہیں اور پھر انسان کی نا شکری و ناسپاسی پر اس کو ملامت کی ہے کہ آخر وہ اپنے ان غلاموں اور مملوکوں کی اس وفادارانہ روش سے یہ سبق کیوں نہیں سیکھتا کہ وہ بھی کسی مالک کا مملوک، کسی رب کا مربوب اور کسی آقا کا غلام ہے اور اس پر بھی یہ فرض عائد ہوتا ہے کہ وہ بھی انہی کی طرح بلکہ اس سے بھی بڑھ کر اس کی بندگی اور اس کے احکام کی اطاعت میں سرگرم رہے ۔

آخر میں انسان کے بخل اور اس کی زر پرستی پر ملامت کی ہے کہ وہ پاتا تو سب کچھ خدا سے ہے لیکن وہ اسی سے اپنے مال کو بچانے اور چھپانے کی کوشش کرتا ہے لیکن وہ کہاں اور کب تک چھپائے گا ! ایک دن زمین کے سارے دفینے اور دلوں کے سارے راز آشکار ا ہو کر رہیں گے ! عاقل وہ ہیں جو اس دن کے لئے تیار کریں ۔